عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : " {{ لَا يَسْتَأْذِنُكَ الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ }} ، الْآيَةَ نَسَخَتْهَا الَّتِي فِي النُّورِ : {{ إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ }} ، إِلَى قَوْلِهِ : {{ غَفُورٌ رَحِيمٌ }} "
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِتٍ الْمَرْوَزِيُّ ، حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ يَزِيدَ النَّحْوِيِّ ، عَنْ عِكْرِمَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : {{ لَا يَسْتَأْذِنُكَ الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ }} ، الْآيَةَ نَسَخَتْهَا الَّتِي فِي النُّورِ : {{ إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ }} ، إِلَى قَوْلِهِ : {{ غَفُورٌ رَحِيمٌ }}
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِتٍ الْمَرْوَزِيُّ، حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ يَزِيدَ النَّحْوِيِّ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ { لاَ يَسْتَأْذِنُكَ الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ } الآيَةَ نَسَخَتْهَا الَّتِي فِي النُّورِ { إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ } إِلَى قَوْلِهِ { غَفُورٌ رَحِيمٌ } .
Ibn ‘Abbas said “The verse “Those who believe in Allaah and the Last Day ask thee for no exemption from fighting with their goods and persons” was abrogated by the verse “Only those are believers who believe in Allaah and His Apostle....For Allaah is Oft-Forgiving, Most Merciful.”
Telah menceritakan kepada kami [Ahmad bin Muhammad bin Tsabit Al Marwazi], telah menceritakan kepadaku [Ali bin Husain], dari [ayahnya], dari [Yazid An Nahwi], dari [Ikrimah], dari [Ibnu Abbas], ia berkata; "Orang-orang yang beriman kepada Allah dan hari kemudian, tidak akan meminta izin……" ayat tersebut digantikan oleh yang ada dalam Surat An Nur yang berbunyi: Sesungguhnya yang sebenar-benar orang mukmin ialah orang-orang yang beriman kepada Allah dan Rasul-Nya……hingga: "Sesungguhnya Allah Maha Pengampun lagi Maha Penyayang
İbn Abbas'dan demiştir ki: "Allah'a ve ahiret gününe inananlar -mallarıyla canlarıyla cihad etme hususunda- senden izin iste (yip geri kal)mazlar."[Tevbe 44] (mealinde ki) ayet-i (kerimenin hükmünü) Nûr (suresin)deki: (şüphesiz ki Allah) "... çok bağışlayan, çok merhamet edendir." sözüne kadar (devam eden) "mü'minler o kimselerdir ki; Allah'a ve peygamberine (gönülden) inanmışlardır..."[Nur 62] (mealindeki) ayet(i kerime) yürürlükten kaldırmıştır
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ آیت کریمہ «لا يستأذنك الذين يؤمنون بالله واليوم الآخر» اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان و یقین رکھنے والے تو کبھی بھی تجھ سے اپنے مالوں اور اپنی جانوں کو لے کر جہاد کرنے سے رکے رہنے کی اجازت طلب نہیں کریں گے۔ ۔ ۔ ( سورۃ التوبہ: ۴۴ ) کو سورۃ النور کی آیت «إنما المؤمنون الذين آمنوا بالله ورسوله» سے «غفور رحيم» تک باایمان لوگ تو وہی ہیں جو اللہ تعالیٰ پر اور اس کے رسول پر یقین رکھتے ہیں اور جب ایسے معاملہ میں جس میں لوگوں کے ساتھ جمع ہونے کی ضرورت ہوتی ہے نبی کے ساتھ ہوتے ہیں تو جب تک آپ سے اجازت نہ لیں کہیں نہیں جاتے، جو لوگ ایسے موقع پر آپ سے اجازت لے لیتے ہیں حقیقت میں یہی ہیں جو اللہ تعالیٰ پر اور اس کے رسول پر ایمان لا چکے ہیں، پس جب ایسے لوگ آپ سے اپنے کسی کام کے لیے اجازت طلب کریں تو آپ ان میں سے جسے چاہیں اجازت دے دیں اور ان کے لیے اللہ سے بخشش کی دعا مانگیں، بیشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے ( سورۃ النور: ۶۲ ) نے منسوخ کر دیا ہے ۱؎۔
। ইবনু আব্বাস (রাঃ) সূত্রে বর্ণিত। মহান আল্লাহর বাণী, ‘‘যারা আল্লাহ ও আখিরাতের প্রতি ঈমান এনেছে, তারা আপনার কাছে তাদের জান ও মাল নিয়ে জিহাদের দায়িত্ব থেকে অব্যাহতি চাইবে না...’’[সূরা আত-তওবাঃ ৪৪-৪৫] পর্যন্ত। ইবনু ‘আব্বাস (রাঃ) বলেন, এ আয়াতের নির্দেশ সূরা আন-নূরের এ আয়াত দ্বারা রহিত হয়েছেঃ ‘‘প্রকৃত মু‘মিন তারাই যারা আল্লাহ ও তাঁর রাসূলের প্রতি ঈমান এনেছে ... নিশ্চয়ই আল্লাহ ক্ষমাশীল ও পরম দয়ালু।’’ (সূরা আন- নূরঃ)